ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / نوٹ بندی کے دوران 104کروڑ روپے جمع کرنے پر بی ایس پی کے خلاف پٹیشن

نوٹ بندی کے دوران 104کروڑ روپے جمع کرنے پر بی ایس پی کے خلاف پٹیشن

Tue, 17 Jan 2017 11:57:39  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ،16جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کی طرف سے نوٹ بندی کے دوران دہلی کے کرول باغ میں واقع یونین بینک آف انڈیا کے پارٹی کے اکاؤنٹ میں 104کروڑ روپے کے پرانے نوٹ جمع کرنے کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے۔درخواست گزار پرتاپ چندر کی وکیل ڈاکٹر نوتن ٹھاکر نے پیر کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے 29اگست 2014کو مالی شفافیت سے متعلق بہت سی ہدایات منظورکی، جنہیں کمیشن نے اپنے حکم کی تاریخ 19نومبر 2014 سے اور زیادہ واضح کر دیا ہے۔ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت انہیں چندے میں حاصل نقد رقم کو وصولی کے 10کام کے دن کے اندر پارٹی کے بینک اکاؤنٹ میں ضرور ہی جمع کرا دے۔اس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی پارٹی نے ان ہدایات کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف الیکشن نشان (بکنگ اور بٹائی)آرڈر 1968کی دفعہ 16اے میں پارٹی کی منظوری منسوخ کرنے سمیت تمام کارروائی کی جا سکتی ہے۔ڈاکٹر ٹھاکر نے کہا کہ چونکہ نوٹ بندی کا حکم آٹھ نومبر کو آیا تو ان ہدایات کے مطابق زیادہ سے زیادہ 20نومبر تک نقد رقم بینک اکاؤنٹ میں جمع کر دینا چاہئے تھا پر بی ایس پی نے دو سے نو دسمبر کے درمیان 104کروڑ روپے جمع کرائے جو براہ راست ان ہدایات کی خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے کہا کہ درخواست میں الیکشن کمیشن کو ان حقائق کو نوٹس میں لیتے ہوئے بی ایس پی پر کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔


Share: